ہم غلام ہیں بڑی طاقتوں کے جو ہمیں پیسے دیتے ہیں، سابق سفارتکار شمشاد احمد


Published 01:38 PM Sep 28 2023


لاہور(پی ٹی آئی اپ ڈیٹس ) سابق سفارتکار شمشاد احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ سائفر ایک حقیقت ہے جس میں امریکن سینیئر سفارتکا ر ڈونلڈ لو نے اسد مجید کو کہا کہ ہم آپ کے وزیر اعظم کو پسند نہیں کرتے اور پاکستان میں ایک سازش ہورہی ہے جس میں اس وزیر اعظم کو ہٹا دیا جائے گا۔کسی بھی سفارتکار کی یہ اولین ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس ایسی کوئی بھی گفتگو کو واپس اپنے ملک کے متعلقہ حکام تک پہنچائے،ٹیلی گرام اور خط و کتابت دنیا جان لیتی ہے لہذا سائفر کے ذریعے اس پیغام کو بھجوایا جاتا ہے اور اسلام آباد پریڈ گراونڈ میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے وہ سائفر نہیں لہرایا تھا بلکہ عوام کوایک کاغذ دکھایا تھا۔اصل میں سائفر کا وہ پرزہ سیکرٹری کے قبضہ میں ہوتا ہے اور وہی اسکی کسٹڈی کا ذمہ دار ہوتا ہے، اس سائفر کیس کے ذریعے عمران خان کو نشانہ بنایا گیا ہے ،ہم غلام ہیں بڑی طاقتوں کے جو ہمیں پیسے دیتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج بانیِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح زندہ ہوتے تو بہت زیادہ شرمندہ ہوتے کہ اتنی محنت کیا ایسے لوگوں کےلئے کی شمشاد احمد نے کہا کہ میری جنریشن نے پاکستان کو بنتے دیکھا ، پھر ٹوٹتے دیکھا او ر اب اس کو بکھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں اور اسکی ایک وجہ ہے کہ یہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ہم سوچتے تھےکہ مقبوضہ کشمیر کو ہم پاکستان بنائیں گے لیکن ہم نے اپنے ملک کو کشمیر سے بدتر بنا دیا اور جو ظلم وہاں کی عوام پر انڈین گورنمنٹ کررہی ہے اس سے زیادہ فاشزم اپنے عوام پر یہ ریاست کررہی ہے قائد اعظم نے پاکستان بننے کے 13ماہ کے اندر ہی بتا دیا تھا کہ فوج کا کیا کردار ہوگا ، سیاستدان کیا کریں گے اور بیوروکریسی کس طرح اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ براہ ہوگی لیکن ہم نے علامہ اقبال کے اس خواب کو چھوڑ دیا جو کہ ایک آزاد خودمختار ریاست کے حوالے سے تھا اور قائداعظم کے فرمودات کوبھی یکسر نظر انداز کردیا