چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے: نگران وزیراعظم


Published 08:18 PM Oct 31 2023


چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے: نگران وزیراعظم لاہور(786نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے۔میو ہسپتال لاہور کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دورہ پنجاب میں حکومت کے بہت سے منصوبوں سے متعلق آگاہی حاصل ہوئی، تہذیب و ثقافت کے فروغ کے لئے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابلِ تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہی قلعے کی ثقافتی ورثے کی بحالی خوش آئند ہے، توقع ہے دیگر صوبے بھی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے، پنجاب حکومت کو جہاں ضرورت ہوگی وفاق مدد فراہم کرے گا۔انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ووٹ دینے کیلئے جتنے آپ بے چین ہیں اتنا میں بھی ہوں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان پورا آئین نہیں ہے، آئین کے کئی اور پہلو ہیں، کیا ان تمام پہلوؤں کو نظرانداز کر کے صرف اس ایک پہلو پر زور دینا چاہیے؟ انہوں نے کہا کہ اپنے طور پر ہم نے الیکشن کمیشن کو ہر طرح کی معاونت کی یقین دہانی کروا دی ہے، اس سے آگے بڑھ کر ہمارا الیکشن کمیشن سے تاریخ پوچھنا مناسب نہیں ہوگا، جہاں جہاں ہمارا کردار ہے وہ ہم پوری طرح ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ لاہور (پی ٹی آئی اپ ڈیٹس) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے۔میو ہسپتال لاہور کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دورہ پنجاب میں حکومت کے بہت سے منصوبوں سے متعلق آگاہی حاصل ہوئی، تہذیب و ثقافت کے فروغ کے لئے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابلِ تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہی قلعے کی ثقافتی ورثے کی بحالی خوش آئند ہے، توقع ہے دیگر صوبے بھی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے، پنجاب حکومت کو جہاں ضرورت ہوگی وفاق مدد فراہم کرے گا۔انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ووٹ دینے کیلئے جتنے آپ بے چین ہیں اتنا میں بھی ہوں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان پورا آئین نہیں ہے، آئین کے کئی اور پہلو ہیں، کیا ان تمام پہلوؤں کو نظرانداز کر کے صرف اس ایک پہلو پر زور دینا چاہیے؟ انہوں نے کہا کہ اپنے طور پر ہم نے الیکشن کمیشن کو ہر طرح کی معاونت کی یقین دہانی کروا دی ہے، اس سے آگے بڑھ کر ہمارا الیکشن کمیشن سے تاریخ پوچھنا مناسب نہیں ہوگا، جہاں جہاں ہمارا کردار ہے وہ ہم پوری طرح ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔